میاں کل آنا
میاں کل آنا | |
---|---|
میاں کل آنا मियां कल आना | |
ہدایت کار | شمس نواب صدیقی |
پروڈیوسر | نواز الدین صدیقی[1] |
ستارے | جے ہند کمار منیشا مرزارے |
ایڈیٹر | صادق اقبال |
دورانیہ | 17 منٹ |
ملک | بھارت |
زبان | ہندی زبان |
میاں کل آنا (انگریزی: Mister Come Tomorrow)[2] ایک مختصر فلم ہے جس کی ہدایت شمس نواب صدیقی نے کی اور فلمسازی نواز الدین صدیقی کی تھی جنھوں نے فلم بنانے کا کام اس فلم سے شروع کیا۔[3][4]
ستارے
[ترمیم]خلاصہ
[ترمیم]یہ فلم بھارتی مسلمانوں میں 2018ء سے پہلے ایک ہی نشست میں تین طلاق اور حلالہ کے پائے جانے والے واقعات پر مبنی ہے۔ فلم کا کردار امتیاز اپنی اہلیہ کو غصے کی حالت میں تین طلاق دے دیتا ہے۔ غصے کے دور ہونے کے بعد وہ اپنی اہلیہ کو واپس حاصل کرنا چاہتا ہے۔ مگر اسے یہ احساس ہوتا ہے کہ اب وہ اپنی اہلیہ سے دوبارہ شادی تبھی کر سکتا ہے جب وہ کسی اور سے شادی کر لے دوسرا شوہر اس سے ہم بستری بھی کر لے (جیسا کہ حلالہ قانون کی تعلیم ہے)۔ اس وجہ سے چاروناچار امتیاز کو اپنے جذبات کی قربانی دے کر اپنی بیوی کا کسی اور سے نکاح کروانا پڑتا ہے۔ مگر جب اہلیہ نکاح ثانی کے دوسرے دن امتیاز حاصل کرنا چاہتا ہے، نو وارد دولہا اس کے لیے راضی نہیں ہوتا کیوں کہ شادی کے مزید فوائد حاصل کرنا چاہتا ہے۔ وہ امتیاز کو دھوکا دیتا ہے کہ اس نے ہم بستری نہیں کی۔ یہ سلسلہ چلتا رہتا ہے اور امتیاز کو اہلیہ کے حصول کے لیے جد و جہد کرنی پڑتی ہے۔[8][9][10]
حلالہ پر اسٹینگ آپریشن
[ترمیم]انڈیا ٹوڈے کے ایک اسٹینگ آپریشن میں پتہ چلا ہے کہ کئی علمائے دین خود کو محض ایک سہاگ رات کے لیے آگے پیش کر رہے ہیں۔ یہ لوگ ان مطلقہ مسلمان عورتوں کا جنسی استحصال کر رہے ہیں جو اپنی تین طلاق کے ذریعے ٹوٹی ہوئی سابقہ شادی کا احیا کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ حلالہ کے لیے یہ حضرات فی واقعہ 20,000 روپے سے لے کر ڈیڑھ لاکھ روپے بھی وصول کرتے ہیں۔[11]
مزید دیکھیے
[ترمیم]حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ Times Of India۔ "Nawazuddin Siddiqui: I'm prod that I can call myself a successful producer"۔ www.timesofindia.indiatimes.com۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 اکتوبر 2018
- ↑ Indian Express۔ "Nawazuddin Sddiqui production short film Miyaan Kal Aana Mister Come Tomorrow in California"۔ www.indianexpress.com۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 اکتوبر 2018
- ↑ Hindustan Times۔ "Mister Come Tomorrow on Hindustan Times"۔ www.hndustantimes.com۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 اکتوبر 2018
- ↑ Filmi Beat۔ "Nawazuddin Siddiqui Miss Cannes 2015 Miyan Kal Aana premiere"۔ filmibeat.com۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 اکتوبر 2018
- ↑ Deccan Chronicle۔ "Miyan Kal Aana: Mister Come Tomorrow"۔ www.deccanchronicle.com۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 اکتوبر 2018
- ↑ Times Of India۔ "Nawazuddin Siddiqui turns producer for his brother's short fim "Mister Come Tomorrow"۔ www.timesofindia.indiatimes.com۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 اکتوبر 2018
- ↑ Mid Day۔ "Miyaan Kal Aana: Mister Come Tomorrow"۔ www.mid-day.com۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 اکتوبر 2018
- ↑ "Mister Come Tomorrow Miyaan Kal Aana, directed by Shamaz Nawab Siddiqu"۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 اکتوبر 2018
- ↑ Hindustan Times۔ "Nawazuddin Siddiqui's brither makes his Cannes debut this year"۔ www.hindustantimes.com۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 اکتوبر 2018
- ↑ Bollywood Hungama۔ "Nawazuddin Siddiqui turns producer for a short film"۔ www.bollywoodhungama.com۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 اکتوبر 2018
- ↑ "Exposed: How maulvis take money for one-night stand with divorced women trying to save marriage"۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 اکتوبر 2018